Pakistan Tehreek-e-Insaf

Pakistan Tehreek-e-Insaf
News Update :
Home » » کعبہ معظمہ کون اور کب گرائے گا؟ معاذاللہ

کعبہ معظمہ کون اور کب گرائے گا؟ معاذاللہ

Penulis : Unknown on Monday 30 November 2015 | 21:50

کعبہ معظمہ کون اور کب گرائے گا؟ معاذاللہ
آپ میں سے اکثر دوستوں نے سنا ہوگاکہ قرب قیامت کعبہ معظمہ کو گرائے جانے کا دلخراش واقعہ رونما ہوگا۔ (العیاذ بااللہ 
کعبۃُاللہِ المُشَرَّفَہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نشانیوں میں سے ایک عظیمُ الشَّان نشانی ہے۔جب تک یہ قائم ہے دنیا باقی ہے جب اس کو گرادیاجائے گاتودنیاتباہ وبربادہوجائے گی اورقیامت بَرپاہوجائے گی۔قربِ قیامت میں ایک بدبخت حبشی خانۂ کعبہ کوگرادے گاجس کے فورًابعدقیامت قائم ہوجائے گی۔
بدبخت حبشی
حبیب پَروَردگارصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے خبردیتے ہوئے ارشادفرمایا:’’چھوٹی پنڈلیوں والاایک حبشی خانہ کعبہ کوگرادے گا۔‘‘ جبکہ بخاری شریف میں یہ بھی زائد ہے ’’گویا میں اسے دیکھ رہاہوں کہ وہ کالااورچَوڑی ٹانگوں والاہے،کعبہ کے پتھراُکھاڑاُکھاڑکرپھینک رہاہے ۔‘‘ (بخاری، کتاب الحج، باب ہد م ا لکعبۃ،۱/۵۳۷، حدیث:۱۵۹۵۔۱۵۹۶)
عمدَۃُ ا لقاَرِی شرح بخاری میں ہے :’’ آخری زمانے میں حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے وصال کے بعد جب سِینوں سے قرآن پاک اُٹھا لیا جائے گا تو اس کے بعد وہ بدبخت حبشی خانۂ کعبہ کو گرائے گا۔‘‘ (عمدۃ ا لقا ری شرح بخا ری، کتاب الحج، باب قولہ تعالٰی جعل اللہ الکعبۃ البیت الحرام، ۷/ ۱۵۶، تحت الحدیث:۱۵۹۱)
مسند امام احمد کی حدیث میں یہ بھی ہے۔ حضرت ابن عمر و ابو ہریرہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔ حبشہ کا دو چھوٹی پنڈلیوں والا کعبہ معظمہ کو ویران کرے گا اور اس کے زیورات قبضہ میں لے لے گا اور اسے غلاموں سے خالی کردے گا۔ اور میں دیکھ رہا ہوں وہ حبشی گنجہ اور چھوٹی ناک والا کعبہ پر ہتھوڑے برسا رہا ہے۔
اللہ تعالی نے نگاہِ نبوت کو کس قدر قوی بنایا ہے کہ اگلے پچھلے واقعات کوملاحظہ فرمالیتی ہے۔ بے شک ان پر یہ اللہ کی خاص رحمت ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ تعالی نے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو بے شمار علوم عطاء کئے ہیں۔ جن کا ادراک ہمارا چھوٹا سا ذہن کبھی نہیں کر سکتا۔ جو زبانِ مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ادا ہوگیا وہ ہو کر ہی رہے گا۔ اللہ تعالی فرماتا ہے۔ "اور وہ کوئی بات اپنی خواہش سے نہیں کرتے۔ وہ تو نہیں مگر وحی جو انہیں کی جاتی ہے (سورہ النجم 3-4)
میں نے بعض علماء سے سنا ہے کہ اللہ تعالی کے علم کے سمندر کے مقابلہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا علم ایک قطرہ ہے۔ مگر یہ قطرہ تمام مخلوق کے لئے ایک سمندر ہے۔ یقینا ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے علم کا احاطہ نہیں کرسکتے تو سوچیئے اس خالقِ کائنات کے علم کی وسعتوں کو کیا جان سکیں گے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ہمیں پچھلی امتوں کے بیانات کے ساتھ ساتھ آئندہ پیش آنے والے واقعات کا بھی کثرت سے بتایا ہے۔
اگر کوئی دوست قیامت کی نشانیوں کے بارے میں تفصیل سے پڑھنا چاہے تو اس کے لئے ایک عربی کتاب "الاشاعۃ لِاشراطِ الساعۃ" کا اردو ترجمہ "قیامت کی نشانیاں" موجود ہے۔ اس کتاب میں قیامت کے بارے میں پانچ سو سے زائد احادیث و آثار کے ساتھ تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔
اللہ تعالی ہمیں اسلام پر زندہ اور ایمان کی موت نصیب فرمائے۔ آمین



Share this article :

Post a Comment

 
Design Template by panjz-online | Support by creating website | Powered by Blogger