Pakistan Tehreek-e-Insaf

Pakistan Tehreek-e-Insaf
News Update :
Home » » مرشد کیا ھوتا ھے؟ کیا کرتا ھے؟ اور زندگی میں اسکا ھونا کتنا ضروری ھے؟

مرشد کیا ھوتا ھے؟ کیا کرتا ھے؟ اور زندگی میں اسکا ھونا کتنا ضروری ھے؟

Penulis : Unknown on Sunday 16 August 2015 | 14:14

مرشد کیا ھوتا ھے؟ کیا کرتا ھے؟ اور زندگی میں ا)سکا ھونا کتنا ضروری ھے؟
القرآن
پس اہلِ ذکر سے(اللہ کی راہ ) پوچھ لو اگر تم نہیں جانتے۔ ( الاانبیاؑ7) 
پہلے رفیق تلاش کرو پھر راستہ چلو۔ (القرآن)
شیطان تمہیں فقر سے ڈراتا ہے اور فواحش کی تعلیم دیتا ہے۔ (البقرا265)
پس اہلِ ذکر سے(اللہ کی راہ ) پوچھ لو اگر تم نہیں جانتے۔ (الاانبیاؑ 8)
حدیث:-
ترجمہ: جس کا شیخ (مرشد) نہیں اس کا شیخ (مرشد) شیطان ہے۔ 
یقیناًجب اصل رہنما کا ساتھ نہ ہوگا تو شیطان کے لیے آسان ہو جائے گا کہ وہ راستے سے ناواقف انسان کو بھٹکا دے۔ مرشدِ کامل ہی اس راہ میں سالک کا طبیب بھی ہے جو اس کی باطنی بیماریوں حسد' بہتان' غیبت' بغض' کینہ' بدگمانی' تکبر' عجب یعنی خود پسندی یا خودنمائی' ہوس' طمع لالچ' حرص وغیرہ کا علاج کر کے اس کی روح کو تندرست و توانا بناتا ہے تاکہ اس کے لیے یہ سفر طے کرنا مشکل نہ رہے۔
مرشد کی کیا نشانی ہے ؟
٭کہ وہ ایک دم سے دونوں جہاں طے کروا دیتا ہے۔
٭کہ وہ چشمِ زدن میں مقام فنا فی اللہ میں اِستغراق بخش دیتا ہے ، نہ وہ قصہ خواں ہوتا ہے نہ زبانی ذاکر۔
٭کہ اُس کی ایک نظر ہمیشہ کی عبادت سے بہتر ہوتی ہے (کیونکہ وہ ایک نظر سے قلب کو زندہ اور نفس کو مردہ کر دیتا ہے)
٭کہ وہ دست بدست دارالامان میں پہنچا دیتا ہے۔
عین الفقر از حضرت سلطان باھو رحمتہ اللہ
سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
انسان کے وجود میں اللہ تعالیٰ اس طرح پوشیدہ ہے جس طرح پستہ کے اندر مغز چھپا ہوا ہے۔ مرشد کامل ایک ہی دم میں طالب اللہ کو حضورِ حق میں پہنچا کر مشرفِ دیدار کر دیتا ہے' کیا عالمِ حیات اور کیا عالمِ ممات کسی بھی وقت (طالب) اللہ تعالیٰ سے جدا نہیں ہوتا۔ 
(نور الہدیٰ کلاں)
میرے نزدیک مرشد وہ ہے جسے دیکھ خدا یاد آجاۓ۔ جو مجھے اللہ کہ قریب کرے جو دل کو زندہ کردے اور نفس کو ما ر دے
جب بھی آپ کسی پہاڑی یا بلند چیز کو سر کرنا چاہو گے تو آپ صرف خود کی بدولت یا اپنی سمجھ سے صرف اس پہاڑی یا بلندی کے دامن تک ہی پہنچ سکتے ہو - اسپر آگے سفر جاری رکھنے کے لئے آپ کو دوسروں کی مدد کی ضرورت پڑتی ہے - 
اور دوسروں کی مدد سے استفادہ کر کے اور کیلیں ٹھونک کر پھر خود کو بھی اس لیول تک اٹھانا پڑتا ہے تب کہیں جا کر آپ پہاڑی سر کرتے ہو - 
اسی طرح مرشد بھی وہ زاد راہ ہوتا ہے جو آپ کو کبھی ڈائریکشن دے کر کبھی ساتھ چل کر اور کبھی کوئی ورد دے کر آپ کو اس لیول تک پہنچاتا ہے جہاں سے آگے آپ کو منازل طے کرنی ہوتی ہیں اور چوٹی پر پہنچنا ہوتا ہے - 
عقل سے اور علم سے مرشد اس لئے نہیں ملتے کیونکہ عقل ہو یا علم دونوں میں مقابلہ ہوتا ہے - 
جہاں پر بھی ہر دو فریق عقل استعمال کریں گے وہ کبھی ایک دوسرے کو نہیں مانیں گے بلکہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کو کوشش کریں گے جہاں پر مقابلہ ہو وہاں احترام نہیں ہوتا - جہاں احترام نہ ہو وہاں یقین نہیں ہوتا - جہاں یقین نہ ہو وہاں عقیدت نہیں ہوتی اور جہاں عقیدت نہ ہو وہاں ہدایت نہیں ہوتی - اور جہاں ہدایت نہ ہو وہاں ہدایت دینے والا (مرشد) نہیں ہوتا - 
اسی لئے مرشد وہی ہو سکتا ہے جس سے عقیدت ہو جائے -
مقابلہ بازی سے آرگومنٹ سے دلیلوں سے موقف تو واضح کیا جا سکتاہے - ہدایت نہیں - ہدایت واضح ہوتی ہے - 
اور سب سے بڑی ہدایت عجز اور انکساری ہے - یہی وہ مقصود ہوتا ہے جسے حاصل کرنے کے لئے مرشد کی معیت میں سفر کیا جاتا ہے - 
اگر کوئی عاجزی سے انکساری سے پوری کائنات کو دیکھے تو عاجز کو کائنات کی ہر چیز میں اس کبریا کی خدائی نظر آئے گی -
مرشد انسان میں چھپے ، دبے ،ٹمٹماتے نور کو جلا بخشتا ہے 
ماں کھانا کھاتی ہے اور بچہ ماں کے سینے پے سجے دسترخوان سے اپنی بھوک مٹاتا ہے .... مرشد ذکر کرتا ہے اور مرید مرشد کی نسبت سے رنگ میں رنگا جاتا ہے تا آنکہ مرشد خود ذاکر ہو جائے
مرشد ایک لاٹھی ہے ، مرد کا کام ہے کہ کتنی محبت ، کتنی مضبوطی سے اس لاٹھی کو پکڑ کر راستہ طے کرتا ہے 
لیکن تمام محبت ، عقیدت کے باوجود اپنی امیدوں کا رخ الله پاک کی ذات کے سوا کہیں اور نہیں رکھنا . عقیدت کتنی ہی گہری کیوں نہ ہو لیکن عقیدے پر ہرگز عالب نہیں آنی چاہے 
الله پاک کی ذات میں صفات میں کسی بھی قسم کا شرک درست نہیں ..... انسان کی فکر کا بگاڑ درجہ بہ درجہ زوال پذیر ہو تا ہے ..... 
میں تو کہتا ہوں کہ 
توحید ایسی ہو کہ زمانہ آپ کو اہل حدیث کہے ......
محبت ایسی ہو کہ لوگ اپ کو بریلوی کہیں ...
اہل بیت سے محبت ایسی ہو کہ لوگ اپ کو رافضی کہیں .... 
دین پر چلنے کی تمنا ایسی ہو کہ لوگ اپ کو تبلیی جماعت والا پکار اٹھیں .....
علم ومنطق ایسی ہو کہ لوگ اپ کو غامدیت اور معتزلہ کہیں .....
لیکن اپ کہیں کہ میں صرف "مسلمان" ہوں میرا ان مسالک سے کوئی لینا دینا نہیں .... کسی مسلکی یا روحانی سلسلے کا بیج سینے پی سجانا کمال نہیں کمال یہ ہی کہ سینے پی صرف موحد اور نبی پاک کی محبت کا بیج لگا ہو .
مرشد کی تلاش میں سب سے برا موضوع "توحید" کو رکھیں اور نبی پاک کی محبت کو ہی اپنی زندگی کا سرمایہ بنائے رکھیں.
اللہ پاک سب پر اپنا کرم فرماۓ آمین

Share this article :

Post a Comment

 
Design Template by panjz-online | Support by creating website | Powered by Blogger